ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / بی جے پی نے جموں و کشمیر کو سیاسی مفادات کے لیے استعمال کیا؛ پرینکا گاندھی کا الزام

بی جے پی نے جموں و کشمیر کو سیاسی مفادات کے لیے استعمال کیا؛ پرینکا گاندھی کا الزام

Sun, 29 Sep 2024 10:37:41    S.O. News Service

سری نگر، 29/ستمبر (ایس او نیوز /ایجنسی) جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کی سرگرمیاں اب اپنے اختتامی مراحل میں ہیں۔ دو مراحل کی پولنگ مکمل ہو چکی ہے اور آخری مرحلہ کی ووٹنگ یکم اکتوبر کو متوقع ہے۔ اس دوران کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے جموں و کشمیر کا دورہ کرتے ہوئے ایک انتخابی جلسے میں بی جے پی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ اپنے خطاب میں انہوں نے کہا، "جموں و کشمیر ملک کا تاج ہے۔ قدرت نے یہاں کی سرزمین کو خوبصورتی، وسائل اور عظیم روحانی رہنماؤں سے نوازا ہے جنہوں نے دنیا بھر میں امن اور مذہب کا پیغام پھیلایا۔ لیکن بی جے پی نے اس خطے کو اپنے سیاسی کھیل کا مہرہ بنا دیا ہے۔ یہاں کی عوام کے لیے پالیسیاں نہیں بنتیں، اور جو پالیسیاں بنتی بھی ہیں، وہ صرف ملکی سیاست کو فروغ دینے کے لیے ہوتی ہیں۔"

اپنی تقریر کو آگے بڑھاتے ہوئے پرینکا گاندھی نے کہا کہ ’’بی جے پی کی حکومت میں 683 دہشت گردانہ حملوں میں تقریباً 260 جوان شہید ہوئے اور 160 شہریوں کی جان چلی گئی۔ 150 سال سے جاری دربار کوچ کی روایت کو بھی ختم کر دیا گیا۔ یہ آپ کا وقار تھا، جسے ختم کر دیا گیا۔ آپ سے ریاست کا درجہ چھینا تو کہا گیا کہ اس سے بڑا فائدہ ہوگا۔ میں جاننا چاہتی ہوں کہ اس سے کیا فائدہ ہوا؟‘‘ وہ مزید کہتی ہیں کہ ’’بی جے پی کہتی ہے اپنے گھروں میں اسمارٹ میٹر لگوائیے۔ جس میں 10 گنا بجلی بل آتا ہے۔ ہر جگہ ٹیکس لگا دیا۔ آپ کی زمینیں چھینیں گے، آپ سے ٹیکس لیں گے اور کام کرانے کے بدلے رشوت بھی دینی پڑتی ہے۔ اس حکومت میں عوام کی سماعت ہی نہیں ہے۔‘‘

پرینکا گاندھی نے بی جے پی کے ساتھ ساتھ لیفٹیننٹ گورنر (ایل جی) منوج سنہا کو بھی ہدف تنقید بنایا۔ انھوں نے کہا کہ ’’وہ یہاں کے نہیں، وہ باہری ہیں اور باہری لوگوں کے لیے کام کر رہے ہیں۔ یہاں کے ٹنڈر باہری لوگوں کو دیے جا رہے ہیں۔ یہاں سے جو ریت نکالی جا رہی ہیں اسے بھی باہر بھیجا جا رہا ہے اور جب مرکز کے زیر انتظام خطہ کے لوگ اسی ریت کو خریدتے ہیں تو وہ بہت ہی مہنگی ہوتی ہے۔‘‘ ساتھ ہی وہ یہ بھی کہتی ہیں کہ ’’باہری کمپنیاں یہاں لوگوں کو لوٹ رہی ہیں۔ علاقہ کے سبھی ٹھیکے ان کے باہری دوستوں کو دے دیے جا رہے ہیں اور باہری کمپنیوں کو یہاں لایا جا رہا ہے۔ چھوٹی صنعتوں کو تباہ کیا جا رہا ہے۔‘‘

اپنی دادی اندرا گاندھی کو یاد کرتے ہوئے پرینکا گاندھی نے کہا کہ ’’میری دادی اندرا جی نے ایک بار گھر میں کہا کہ میرا کشمیر جانے کا من کر رہا ہے۔ ہم کشمیر آئے تو پہلے کھیر بھوانی ماتا کے مندر گئے اور پھر وہ ہمیں روحانی گرو پنڈت لکشمن جی کے آشرم لے گئیں۔ جب ہم دہلی لوٹے تو تین چار دن بعد ہی وہ شہید ہو گئیں۔ اکثر مجھے لگتا ہے کہ یہ ان کو اپنی زمین اور ماتا جی کا بلاوا تھا۔ اس لیے جب بھی میں شری نگر آتی ہوں تو کھیر بھوانی ماتا کے مندر جاتی ہوں اور اپنی دادی کو یاد کرتی ہوں۔‘‘


Share: